امریکی محققین نے ایک ایسا طریقہ تیار کیا ہے، جس سے خطرناک کینسر سیلز کو محض دو گھنٹوں میں ختم کیا جا سکے گا. اس کے ذریعے بچوں، سرجری نہ کئے جانے کے قابل یا مشکل سے رسائی والے ٹیومر کو غیر فعال کرنے میں مدد ملنے کی امید ہے.
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایک تجرباتی طریقہ کے تحت کینسر کے خلیات کو 95 فیصد تک تباہ کرنے
میں کامیابی ملی ہے، جس سے ان ٹیومر کو بھی تباہ کرنے میں کامیابی ملے گی، جہاں تک پہنچنا کافی مشکل ہوتا ہے. اس سے خاص طور سے کینسر کے شکار بچوں کے علاج میں مدد ملے گی. سین انتونیو کے ٹكساس یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر میتھیو ڈوون نے اس نئے طریقے کو تیار کیا ہے، جس سے کینسر کے خلیات کو مؤثر طریقے سے تباہ کیا جا سکتا ہے.